تمام
غزل33
شعر1
صوفیانہ مضامین6
ویڈیو 418
کلام258
دکنی صوفی شاعری1
فارسی کلام29
فارسی صوفی شاعری2
راگ آدھارت پد17
رباعی22
دوہرا1
بھجن5
بیت35
نعت و منقبت271
قطعہ2
چادر3
سہرا1
سلام20
ہولی4
غسل1
مخمس13
صندل1
گیت9
قول1
صوفی تلمیح72
نا معلوم کے صوفیانہ مضامین
تذکرہ مخدوم سعدالدین خیرآبادی
خیرآباد کی ادبی تاریخ کی شروعات مخدوم سعدالدین ’’بڑے مخدوم صاحب‘‘ کے نام سے ہوتی ہے، کیوں کہ آپ ہی خیرآباد کے سب سے پہلے اہلِ قلم ہوئے، بڑے مخدوم صاحب کا نام سعدالدین ہے، آپ کے والد کا نام قاضی بدرالدین بڈھن ہے جو اناؤ کے قاضی بھی تھے، آپ کی پیدائش
تذکرہ شیخ رفاعی بزبان امام ذھبی
محمد افضال حسین نقشبندی حضرت شیخ احمد کبیر رفاعی کی ولایت اور عظمت و جلال پر امت کا اتفاق ہے، آپ کی کنیت "ابوالعباس" اور لقب "محی الدین" ہے، جد امجد رفاعہ کی مناسبت سے "رفاعی" کہلائے، آپ حضرت امام حسین کی اولاد میں سے ہونے کی وجہ سے "حسینی" کہلاتے ہیں،
ایک ولی کا نواب صاحب کو جواب - اجمیر کیوں جاتے ہیں؟
حضرت مولانا شاہ فضلِ رحمٰن گنج مرادآبادی کی بارگاہ میں دور دور سے لوگ فیض لینے آیا کرتے تھے، چاہے وہ اؤلیااللہ ہو یا عالمِ دین، وقت کا نواب ہو یا عام انسان، ہر کسی کی حاجت روائی کرتے ہوئے شاہ فضلِ رحمٰں نظر آتے اور لوگوں کے مسئلے مسائل بھی حل کرتے تھے۔ اسی
وحدانیت ’’سُرمۂ بینائی‘‘ کے آئینے میں
پروفیسر معراج الحق برقؔ سعدپورہ، مظفرپور یہ ایک مسلمہ اور ناقابل تردید حقیقت ہے کہ انسان کی قدر و قیمت صورت سے نہیں سیرت سے ہوتی ہے اور نیک سیرت کا حامل انسان شاز و نادر ہی دستیاب ہے۔ مت سہل ہمیں جانو پھرتا ہے فلک برسوں تب خاک کے پردے سے انسان نکلتا
تحفۂ رفاعیہ میں راتب رفاعیہ کا ثبوت
سید رضوان رفاعی سلسلۂ رفاعیہ کا دائروں لے پر کیا جانے والا روحانی طریقۂ ذکر جو ہند و پاک میں "راتب رفاعیہ" کے نام سے مشہور و معروف ہے، حلقۂ ذکر میں جب نعت و منقبت، کلمۂ توحید اور قصیدوں کی بھینی بھینی صدائیں دف کی آوازوں سے بلند ہونے لگتی ہیں تو
حضرت مولانا عبدالقدیرابوالعلائی دہلوی
عصر حاضر کے مشہور با فیض بزرگ ہوئے ہیں کوئی تین ماہ کا عرصہ ہوا کہ وصال فرمایا، سوئی والاں میں رہتے تھے، سلسلۂ عالیہ چشتیہ کے بزرگ حضرت عبدالحئی مرزا کھیل شریف چاٹگام والوں سے بیعت تھے، حکیم اجمل خان صاحب دہلوی کے معتمد خاص تھے، انہوں نے دوا خانہ کا
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere