Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عجب صلِ علیٰ گوہر فشاں پھولوں کی چادر ہے

تجمل

عجب صلِ علیٰ گوہر فشاں پھولوں کی چادر ہے

تجمل

عجب صلِ علیٰ گوہر فشاں پھولوں کی چادر ہے

پسندِ خاطرِ اہل جہاں پھولوں کی چادر ہے

چڑھانے کے لئے قبر جنابِ صوفی صاحب پر

بہشتی دائرے سے اب رواں پھولوں کی چادر ہے

منور ہورہا ہے نور حق سے ہر گلی کوچہ

مثال مہر انوار ضو فشاں پھولوں کی چادر ہے

بہار ابر کرم دکھلا رہا ہے جھوم کر اپنی

ہومژدہ اہل دیں رحمت نشاں پھولوں کی چادر ہے

گندھی ہیں ایسی کلیاں خوشنما وجاں فزا اس میں

کہ فرحت بخش قلبِ ناتواں پھولوں کی چادر ہے

فضائے باغ جنت دیکھتے ہیں امگنی والے

کہاں سے یہ بہار ایسی کہاں پھولوں کی چادر ہے

جو لکھا ہے تجملؔ کلکِ گوہر بار سے ہم نے

شگفتہ ہو کے کیسی دُر فشاں پھولوں کی چادر ہے

مأخذ :
  • کتاب : ریاض صوفی (Pg. 31)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے