Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اول یاد کرو وستاد کی

ایکناتھ

اول یاد کرو وستاد کی

ایکناتھ

MORE BYایکناتھ

    اول یاد کرو وستاد کی

    گرو پیر پیغمبر کی

    اور یاد کیے کرتار کی

    جن نئے برہمانڈ پیدا کیا ہے

    اول دیکھو حال کتھا

    اوسے نام نہ تھا

    نام درمیانے پیدا ہوا چل چل چل

    اول اپنا ایک ایک سو دونے

    دو سو تین تین سو چار

    چار سو پانچ

    پانچ سو پچیس پچیس سے چھبیس بنایا ہے

    چھبیس کا بھی ایک رڈیا ہے

    سو گر گارڈی کو یاد ہے

    اور دیکھو کیسا کھیل بنایا ہے

    چل چل چل کرودھ کا بچھو باہر کاٹا

    اس کا بیکھ شر کو چڑھا

    جپی تپی سنیاسی کی کھوڈ توڈا

    سمج بد دیکھو بھائی

    بچو ستم نانگی مارا رے مارا

    چھ نہ نہ نہ نہ کہنے لگا چل چل چل

    حال دیکھو باہیر نکلا کام وشیہ کا ساپ

    تماشہ دیکھو میرے باپ بن دانتو سے کاٹے آئے آپ

    ارے رے رے کاٹا رے کاٹا نجر دھیان کرو رے

    نجر دھیان کرو سو ساپ دور کرے

    چل چل چل

    حال دیکھو ممتا ناگن آئی رے بھائی آئی

    تنیں اپنا ڈنکھ مارا رے مارا

    ٹھن نہ نہ نہ

    بھگو رے بھائی بھگو دوڈو رے دوڈو

    گرو بد چرن پر دوڈو

    تو ایسا کرو کی گرو کے

    پاؤں کبی نا چھوڈو

    وہا کوئی کا نا چلے

    ممتا ناگن کا جہر برا ہے

    وہ کیسی چلتی ہے

    سو بڈے بڈے سے لڈتے ہیں

    وہ نا لڈے ایسی حکمت

    بتاؤ تم کوں

    سنو رے بھائی سنو

    گرو پیت بد ہات کا مہرہ

    تمہارے ہات چڈھے دنیدار

    اپنا ناگن کا تٹے تھارا

    سو کبی آونے نہ پاوے

    منا منشا ساپ کرو

    شانی پیٹارے میں وسکو ڈارو رے بھائی ڈارو

    باہیر اپنا ویویک شکا مارے

    جیو اور تن

    ایس دونو کوں

    ایسا کس کے گرو بد چرن پر

    رات اور دن کھیلو جناردھن گرو گارڈی کے پاس

    رات اور دن کھیلو جناردھن گرو گارڈی کے پاس

    وہا تم کرو کھیل

    کھیلتے کھیلتے ہو جیائے گا آلکش

    ایکاؔ ہانڈی باگ کوں دیا کھیل

    سو ہو گیا الکش کھیل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے