Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دل میں صدہا خواہشیں جی میں لاکھ ارمان

طفیل ہشیارپوری

دل میں صدہا خواہشیں جی میں لاکھ ارمان

طفیل ہشیارپوری

MORE BYطفیل ہشیارپوری

    دل میں صدہا خواہشیں جی میں لاکھ ارمان

    دنیا میں سکھ کس طرح پائے آج انسان

    دولت مند کا راج ہے دولت مند کا تیج

    بن دولت کے زندگی کانٹوں کی ہے سیج

    دھوکے سے دولت ملے جھوٹ چڑھے پروان

    سچائی کا ہو گیا دنیا میں فقدان

    آج پاپ کے پیڑ میں پھول آئیں اور پھل

    مل گیا گر کر خاک میں دھرم کا تاج محل

    جانے عدل کو کیا ہوا گیا کہاں انصاف

    قاتل کو ہر جرم سے دولت کرے معاف

    دولت پائے ممبری دولت بنے وزیر

    پگھلے زر کی آنچ سے لوہے کی زنجیر

    آج کے انساں کا ہوا یوں کمزور ایمان

    قسمیں کھانے کے لئے رہ گیا ہے قرآن

    دولت ہو تو نیچ بھی آج اتم کہلائے

    اونچا بننے کے لئے اونچے محل بنائے

    دنیا کا ایسے ہوا دولت سے سنجوگ

    دولت ہی کو رب کہیں اس دنیا کے لوگ

    دولت ہی سے شان ہے دولت ہی سے آن

    دولت ہے اس دور میں عزت کی پہچان

    دولت ہی دستور ہے دولت ہی قانون

    دولت کے سیلاب میں بہہ جاتا ہے خون

    ساچی بات ہے دوستو رکھنا ہمیں معاف

    دولت ہی کا نام ہے اس جگ میں انصاف

    سکہ دولت کا چلے دنیا میں دن رات

    نردھن کی اس دور میں کوئی نہ پوچھے بات

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے