پیا کے دیکھن کو جیا للچائے
پیا کے دیکھن کو جیا للچائے
چین نہیں ہے مجھ کو پیا بن
ہائے پیا نہیں آئے
جس کو پیا کی لگن لگی ہو
اس کو کچھ نہ سہائے
چھپنا تھا تو نہ ملنا تھا
مل کر کیوں چھپ جائے
پریت کی اگیا جس تن لاگے
ہائے دکھیا سکھ جائے
کر کے پریت اب کیا پچتانا
جو کچھ ہو ہو جائے
پریم کا مدوا سائیں پلا کر
سدھ بدھ سب لے جائے
جس کی بیاں پکڑے سیاں
وہ رانی کہلائے
جس کے من میں سائیں بسا ہو
دوجا کون سمائے
من میں بس کر نین سے اوجھل
کون اسے پھر پائے
جو موند آنکھیں سائیں کو ڈھونڈے
سائیں اسے مل جائے
جو کھو جائے سائیں کی دھن میں
مہا پرش کہلائے
سائیں کا نام جپے جو حسرتؔ
سائیں وہی ہو جائے
- کتاب : سرودِ روحانی (Pg. 368)
- اشاعت : Second
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.