Font by Mehr Nastaliq Web

دل لے کے کھڑا ہوں سر بازار محبت

آس رہبر کلکتوی

دل لے کے کھڑا ہوں سر بازار محبت

آس رہبر کلکتوی

MORE BYآس رہبر کلکتوی

    دل لے کے کھڑا ہوں سر بازار محبت

    کیا دل کو خریدیں گے خریدار محبت

    دل ہار گیا اور سکوں بھی ہوا غارت

    اس طرح سے ہوں برسر پیکار محبت

    وہ سامنے آ جائے تو سینے سے لگا لوں

    آغوش میں لے کر کروں اقرار محبت

    چہرے پہ چمک آئے سکوں بھی ہو میسر

    ہو جائے میرے دل کو جو دیدار محبت

    اب چھوڑیئے بھی شکوے شکایات کے انبار

    اک دوسرے سے کیجیے اظہار محبت

    آرام ملے مجھ کو جو ہو رہبرؔ کی زیارت

    کہتا ہوں جسے پیار سے میں یار محبت

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے