دل میں تیری یاد کا ہنگام ہے
دل میں تیری یاد کا ہنگام ہے
واہ کیا لبریز میرا جام ہے
روشناس حسن کیوں مجھ کو کیا
اب یہ کیسا عشق کا الزام ہے
زندگی دی اور یہ بھی کہہ دیا
تیرے قبضہ میں ترا انجام ہے
تم نہ آؤ ہم سمجھ لیں گے یہی
ایک یہ بھی گردش ایام ہے
رہبرالفت کی یارب خیر ہو
منزل الفت بہت بدنام ہے
تم کو آنکھوں نے نہ دیکھا ہو کہیں
دل کی دنیا میں مری کہرام ہے
دل مجھے دے گا دعائیں دل کو میں
گر یہی انداز صبح و شام ہے
لاؤ رکھ لیں ہم کلیجہ میں اسے
یہ تمہارے ساتھ کس کا نام ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.