شکست خاطر عاشق میں ہے رنگ ان کی محفل کا
شکست خاطر عاشق میں ہے رنگ ان کی محفل کا
اسی تصویر پر ہے آئینہ ٹوٹے ہوئے دل کا
تمہیں آنسو تو سمجھوں میں کہ منزل عشق کی آئی
چلا کرتا ہے خشکی سے پتہ دریا کے ساحل کا
نگاہیں تو بہت کچھ کر چکیں ملنے کی تدبیریں
مگر اب کام باقی رہ گیا ہے جذبۂ دل کا
ہر اک میں کچھ نہ کچھ نکلی برائی جب نظر ڈالی
حسینوں میں نہ ہاتھ آیا کوئی ان کے مقابل کا
نہ تھی ایسی تو ہیبت ناک صورت داد خواہوں کی
یہ آخر کیوں ذرا سا منہ نکل آیا ہے قاتل کا
خدا ہی جانتا ہے دیکھنے والوں نے کیا دیکھا
گیا جو ان کی محفل میں ہوا وہ ان کی محفل کا
ثبوت بے گناہی اور کیا درکار ہے افسرؔ
بتوں میں دامن چاہیے شمشیر قاتل کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.