اگرچہ میں سیر بتاں دیکھتا ہوں
اگرچہ میں سیر بتاں دیکھتا ہوں
ولے جلوۂ حق عیاں دیکھتا ہوں
بنے جس طرح حق پرستی ہوں کرتا
مگر خود پرستی زیاں دیکھتا ہوں
جو رب الحرم ہے صنم بھی وہی ہے
حرم دیر میں ایک ساں دیکھتا ہوں
اسے برہمن اور آیا شیخ مانیں
یہ آپس کا جھگڑا یہاں دیکھتا ہوں
ازل سے ابد تک جو کثرت ہے پیدا
سو وحدت کا دربار واں دیکھتا ہوں
نیازؔ اب کہوں کس سے راز حقیقت
یہ عالم سراپا گماں دیکھتا ہوں
- کتاب : دیوان نیاز بے نیاز (Pg. 145)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.