ذکر کس کا ہو رہا ہے محفل احباب میں
ذکر کس کا ہو رہا ہے محفل احباب میں
ہے حرارت اور ہی کچھ اس دل بے تاب میں
جام ساقی آئینہ ہے محتسب سے خوف کیا
دیکھتے ہیں روئے دلبر ہم شراب ناب میں
حسرت دل در بدر اس کو پھرائے اے عزیز
حضرت یوسف کو دیکھے گر زلیخا خواب میں
بیٹھنا اک دو نفس مل کر غنیمت جانئے
تفرقہ انداز ہے چرخ کہن احباب میں
صحوؔ پردہ ہم سے کیوں تم غیر سمجھے ہو کسے
دیکھتے ہو کس کو بیداری میں کس کو خواب میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.