Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جلا بے جرم ہوں آ کر بتا دے ماجرا یارا

عاکف حسین شاہ ولی

جلا بے جرم ہوں آ کر بتا دے ماجرا یارا

عاکف حسین شاہ ولی

MORE BYعاکف حسین شاہ ولی

    جلا بے جرم ہوں آ کر بتا دے ماجرا یارا

    مٹا ہوں بے گنہ ظالم سزا بھی تو بتا یارا

    ہوں میں زندہ مگر مجھ میں نہیں کوئی بقا یارا

    اگر دیکھا نہیں ایسا تو آ کر دیکھنا یارا

    نا دیکھا جس نے یوسف کو وہ دیکھے اشک یعقوبی

    محبت کی حقیقت کا اسے دے اب پتا یارا

    تجھے حیرت ہے کیوں میرے بگڑتے حال پر ہمدم

    ذرا کچھ دیر تو چہرہ دکھا پھر آزما یارا

    زمانہ میرے مرقد پر ہنسے پروا نہیں مجھ کو

    تری دہلیز پر ہونا ہے مدفن رہنما یارا

    جو میں بیکس ہوا تنہا ہوا سب چھوڑ کر گزرے

    تری چوکھٹ کے سائے میں ملے راحت ذرا یارا

    رہی دنیا میں رسوائی تو کوئی غم نہیں لیکن

    تری مستی میں رسوا کر دکھا دے انتہا یارا

    مری آنکھوں میں اشکوں کا سمندر موجزن کیوں ہے

    مری قسمت میں ہے کیا کچھ کبھی تو پڑھ ذرا یارا

    میں جس محفل میں پہنچا ہوں وہاں کچھ بھی نہیں باقی

    یہاں سب کچھ تری مستی میں کھویا جا رہا یارا

    یہ دنیا ہے سراب درد اس میں کچھ حقیقت کیا

    مجھے تو ایک پل دے دے مجھے بھی آزما یارا

    بہک کر بے خودی میں بول اٹھا دربار میں نوشاؔ

    یہ کیا عالم ہے کیسا رنگ ہے کیا ماجرا یارا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے