Font by Mehr Nastaliq Web

ان کے کوچے میں یہ پہچان ہے دیوانوں کی

امیر بخش صابری

ان کے کوچے میں یہ پہچان ہے دیوانوں کی

امیر بخش صابری

ان کے کوچے میں یہ پہچان ہے دیوانوں کی

دھجیاں اڑتی نظر آئیں گریبانوں کی

کھول دے اب درِ میخانہ ذرا پیرِ مغاں

دیکھی جاتی نہیں حالت تیرے دیوانوں کی

بے نقاب آج وہ محفل چلے آئے ہیں

ہوئی آباد ہے دنیا میرے ارمانوں کی

جن کے کوچے میں تیرے خاک بنے جاتے ہیں

آرزو اتنی ہے شمع تیرے پروانوں کی

مسجد و دیر و حرم کعبہ کلیسا واعظ!

یہ بھی شاخیں ہیں میرے یار کے میخانوں کی

دونوں عالم کی حقیقت ہے حقیقت ان کی

کون منزل کو سمجھ لے تیرے مستانوں کی

دل بھی حاضر ہے جگر جان بھی حاضر ہے امیرؔ

آج دعوت ہے میرے یار کے پیکانوں کی

مأخذ :
  • کتاب : کلام امیر صابری (Pg. 64)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے