ان کے کوچے میں یہ پہچان ہے دیوانوں کی
ان کے کوچے میں یہ پہچان ہے دیوانوں کی
دھجیاں اڑتی نظر آئیں گریبانوں کی
کھول دے اب درِ میخانہ ذرا پیرِ مغاں
دیکھی جاتی نہیں حالت تیرے دیوانوں کی
بے نقاب آج وہ محفل چلے آئے ہیں
ہوئی آباد ہے دنیا میرے ارمانوں کی
جن کے کوچے میں تیرے خاک بنے جاتے ہیں
آرزو اتنی ہے شمع تیرے پروانوں کی
مسجد و دیر و حرم کعبہ کلیسا واعظ!
یہ بھی شاخیں ہیں میرے یار کے میخانوں کی
دونوں عالم کی حقیقت ہے حقیقت ان کی
کون منزل کو سمجھ لے تیرے مستانوں کی
دل بھی حاضر ہے جگر جان بھی حاضر ہے امیرؔ
آج دعوت ہے میرے یار کے پیکانوں کی
- کتاب : کلام امیر صابری (Pg. 64)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.