اور مرنے کا ہمیں کچھ غم نہیں
ظلم کس پر ڈھائے گا جب ہم نہیں
وقت پر اپنا اثر دکھلائے گا
بے اثر یہ نالۂ پیہم نہیں
سو رہے ہیں چین سے اہل عدم
فتنۂ عالم کا ان کو غم نہیں
مر رہا ہوں اب مرے گھر آ چکے
کس کو دم دیتے ہو اب تو دم نہیں
خندہ زن ہیں مثل گل تکلیف میں
زخم دل کو حاجت مرہم نہیں
کس سہارے پر جئیں بیدم ترے
جب تری تیغ ستم میں دم نہیں
بے ثباتی رو رہی ہے دیکھ کر
برگ گل پر قطرۂ شبنم نہیں
کم نہیں الجھن دل غم ناک میں
کب خیال کا کل برہم نہیں
کوستے ہیں وہ دعا کی آڑ میں
یہ وہ پہلو ہے کہ جس میں ذم نہیں
عرشؔ دلی سے جو ہے نسبت تجھے
تو کبھی اہل زباں سے کم نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.