Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اور مرنے کا ہمیں کچھ غم نہیں

عرش گیاوی

اور مرنے کا ہمیں کچھ غم نہیں

عرش گیاوی

MORE BYعرش گیاوی

    اور مرنے کا ہمیں کچھ غم نہیں

    ظلم کس پر ڈھائے گا جب ہم نہیں

    وقت پر اپنا اثر دکھلائے گا

    بے اثر یہ نالۂ پیہم نہیں

    سو رہے ہیں چین سے اہل عدم

    فتنۂ عالم کا ان کو غم نہیں

    مر رہا ہوں اب مرے گھر آ چکے

    کس کو دم دیتے ہو اب تو دم نہیں

    خندہ زن ہیں مثل گل تکلیف میں

    زخم دل کو حاجت مرہم نہیں

    کس سہارے پر جئیں بیدم ترے

    جب تری تیغ ستم میں دم نہیں

    بے ثباتی رو رہی ہے دیکھ کر

    برگ گل پر قطرۂ شبنم نہیں

    کم نہیں الجھن دل غم ناک میں

    کب خیال کا کل برہم نہیں

    کوستے ہیں وہ دعا کی آڑ میں

    یہ وہ پہلو ہے کہ جس میں ذم نہیں

    عرشؔ دلی سے جو ہے نسبت تجھے

    تو کبھی اہل زباں سے کم نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے