نام یوں عاشق صادق ترے کر جاتے ہیں
نام یوں عاشق صادق ترے کر جاتے ہیں
موت آنے نہیں پاتی ہے کہ مر جاتے ہیں
میری تقدیر سے اچھے ہیں تمہارے گیسو
جب بگڑتے ہیں سنوارے سے سنور جاتے ہیں
رات بھر رو رو کے ہم کو بھی رلاتی ہے عبث
ہم سے جلتی ہے تو اے شمع سحر جاتے ہیں
ابھی کمسن ہیں وہ سن کر مرے نالے شب ہجر
سہم جاتے ہیں جھجھک جاتے ہیں ڈر جاتے ہیں
یہ کہاں تاب کہ دیکھیں رخ روشن تیرا
مرنے والے ترے انداز پہ مر جاتے ہیں
المدد جذبۂ دل اے کشش عشق مدد
مجھ سے پھر روٹھ کے وہ غیر کے گھر جاتے ہیں
اٹھ کے کعبہ سے تو ہم آئے ہیں بت خانے کو
دیکھیں اب بت جو اٹھاتے ہیں کدھر جاتے ہیں
یاد رہ جاتی ہے بے مہری احباب خلشؔ
دن مصیبت کے گزرنے کو گزر جاتے ہیں
- کتاب : تذکرۂ ہندو شعرائے بہار (Pg. 132)
- Author : فصیح الدین بلخی
- مطبع : نینشل بک سینٹر، ڈالٹین گنج پلامو (1961)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.