Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہم نے تیرے قد و قامت کا تماشہ دیکھا

بہرام جی

ہم نے تیرے قد و قامت کا تماشہ دیکھا

بہرام جی

MORE BYبہرام جی

    ہم نے تیرے قد و قامت کا تماشہ دیکھا

    کہیں فتنہ کہیں محشر کو بھی برپا دیکھا

    ہر طرف جبکہ ترے نور کا جلوہ دیکھا

    ایک سا مندر و کعبہ و کلیسا دیکھا

    جس نے اس نور منور کا کف پا دیکھا

    پھر نہ اس نے کبھی سوئے ید بیضا دیکھا

    جلوۂ یار کے ہوتے طرف طور نگاہ

    واہ وا حوصلۂ حضرت موسیٰ دیکھا

    قیدیٔ زلف کبھی گاہ اسیر گیسو

    ہم نے اس دل کو اسی طرح کا سودا دیکھا

    ناظر اس کے رہے ہیں عاشق

    جو دیکھا

    سیراب ہوئے ساقیا لاکھوں مے کش

    خالی چکر ہی فقط جام تمنا دیکھا

    پے نہیں کچھ موقوف

    ہم نے ہر بزم میں اس یار کا چرچا دیکھا

    مرحبا کون و مکاں دل میں سمائے اپنے

    قصر دل میں بھی عجب طرح کا نقشہ دیکھا

    کیا نظر ہو پے اس کی جس نے

    کا رخ مصفا دیکھا

    اشک میرے نہیں تھمتے ہیں تو کہتا ہے وہ شوخ

    سمجھے جس چشم کو چشمہ سو وہ دریا دیکھا

    میں سر مارو

    ہائے حیرت میں کیا کیا دیکھا

    سرو گلشن ہو صنوبر ہو کہ ہو فتنۂ حشر

    سچ تو یہ ہے کہ غضب وہ قد بالا دیکھا

    جس طرف روئے منور ہو کرے تو سجدہ

    تجھ کو بہرامؔ رخ یار کا شیدا دیکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے