Font by Mehr Nastaliq Web

کبھی اشک پیہم کبھی بے خیالی کبھی تھام کر دل کو فریاد کرنا

بہزاد لکھنوی

کبھی اشک پیہم کبھی بے خیالی کبھی تھام کر دل کو فریاد کرنا

بہزاد لکھنوی

MORE BYبہزاد لکھنوی

    کبھی اشک پیہم کبھی بے خیالی کبھی تھام کر دل کو فریاد کرنا

    کبھی لب پہ نالے کبھی لب پہ آہیں کبھی چپکے چپکے انہیں یاد کرنا

    یہ راز ایک رہبر نے ہم کو بتایا یہی رمز راہ طلب کا سجھایا

    جو منزل ہو اس کو نہ منزل سمجھنا جو منزل نہ ہو اس کو آباد کرنا

    کسی کا یہ عالم بھی دیکھا ہے ہم نے ہمارے لیے روز و شب بے قراری

    کبھی کچھ تفکر کبھی کچھ تغیر کبھی بھول جانا کبھی یاد کرنا

    غنیمت ہوا خود سے وہ مسکرائے محبت نے بڑھ بڑھ کے جادو جگائے

    دل مبتلا کیوں نہ قربان جائے انہیں آ گیا دل کو برباد کرنا

    محبت نے اک طرز ان کو سکھایا مگر ایک عالم کو دو رنگ دے کر

    اسے یاد کرنا جسے بھول جانا اسے بھول جانا جسے یاد کرنا

    مرے کفر پر میرے ذوق الم مری زندگی کو دل مبتلا کو

    نہ تم مہر کرنا نہ بیداد کرنا نہ آباد کرنا نہ برباد کرنا

    سجود محبت سجود اطاعت سجود عقیدت سجود صداقت

    کسی سنگ در پر کسی آستاں پر جو کرنا تو یہ کام بہزادؔ کرنا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے