Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بھرے موتی ہیں گویا تجھ دہن میں

میر محمد بیدار

بھرے موتی ہیں گویا تجھ دہن میں

میر محمد بیدار

MORE BYمیر محمد بیدار

    بھرے موتی ہیں گویا تجھ دہن میں

    کہ در ریزی تو کرتا ہے سخن میں

    بہار آرا وہی ہے ہر چمن میں

    اسی کی بو ہے نسرین و سمن میں

    نہ پھر ایدھر ادھر ناحق بھٹکتا

    کہ ہے وہ جلوہ گر تیرے ہی من میں

    جہاں وہ ہے نہیں واں کفر و اسلام

    عبث جھگڑا ہے شیخ و برہمن میں

    ہوئی جاتی ہے پانی شرم سے شمع

    مگر وہ ماہ آیا انجمن میں

    چھڑایا تھا نپٹ مشکل سے پھر آہ

    دل اٹکا اس کی زلف پر شکن میں

    جنوں نے دست کاری ایسی بھی کی

    نہ تھا گویا گریباں پیرہن میں

    مرا جاتا ہے جس غیرت میں دریا

    گرا کس کا ہے دل چاہ ذقن میں

    مگر پروانہ جل کر ہو گیا خاک

    کہ رو رو شمع جلتی ہے لگن میں

    جو سنتے تھے دم عیسیٰ کا اعجاز

    سو دیکھا ہم نے وہ تیرے سخن میں

    نہ دیکھا اس پری جلوہ کو بیدارؔ

    رہا مشغول تو یاں ما و من میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے