Font by Mehr Nastaliq Web

غم عشق سے سرگراں اور بھی ہیں

سیماب اکبرآبادی

غم عشق سے سرگراں اور بھی ہیں

سیماب اکبرآبادی

غم عشق سے سرگراں اور بھی ہیں

جہاں ہم ہیں شاید وہاں اور بھی ہیں

یہ دنیا اگر میرے قابل نہیں ہے

ترے پاس یا رب جہاں اور بھی ہیں

بہت راز دنیا سے میں کہہ چکا ہوں

کچھ اسرار دل میں نہاں اور بھی ہیں

یہ نازش یہ خود فہمیاں یہ تفاخر

تمہیں تو نہیں نوجواں اور بھی ہیں

بڑھاؤ نہ منزل کی شمعیں ابھی سے

ابھی راہ میں کارواں اور بھی ہیں

میں اپنے نشیمن کی کیا خیر مانگوں

میرے سامنے آشیاں اور بھی ہیں

اثر سوز پروانہ سے لینے والے

یہاں چند آتش بجاں اور بھی ہیں

اگر میرے سجدوں سے ایسی ہی ضد ہے

تو بندہ نواز آستاں اور بھی ہیں

نہیں میں نواسنج سیمابؔ تنہا

بھرا باغ ہے نغمہ خواں اور بھی ہیں

مأخذ :
  • کتاب : کلیم عجم (Pg. 247)
  • Author : سیماب اکبرآبادی
  • مطبع : رفاہ عام پریس، آگرہ (یوپی) (1935)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے