غم عشق سے سرگراں اور بھی ہیں
غم عشق سے سرگراں اور بھی ہیں
جہاں ہم ہیں شاید وہاں اور بھی ہیں
یہ دنیا اگر میرے قابل نہیں ہے
ترے پاس یا رب جہاں اور بھی ہیں
بہت راز دنیا سے میں کہہ چکا ہوں
کچھ اسرار دل میں نہاں اور بھی ہیں
یہ نازش یہ خود فہمیاں یہ تفاخر
تمہیں تو نہیں نوجواں اور بھی ہیں
بڑھاؤ نہ منزل کی شمعیں ابھی سے
ابھی راہ میں کارواں اور بھی ہیں
میں اپنے نشیمن کی کیا خیر مانگوں
میرے سامنے آشیاں اور بھی ہیں
اثر سوز پروانہ سے لینے والے
یہاں چند آتش بجاں اور بھی ہیں
اگر میرے سجدوں سے ایسی ہی ضد ہے
تو بندہ نواز آستاں اور بھی ہیں
نہیں میں نواسنج سیمابؔ تنہا
بھرا باغ ہے نغمہ خواں اور بھی ہیں
- کتاب : کلیم عجم (Pg. 247)
- Author : سیماب اکبرآبادی
- مطبع : رفاہ عام پریس، آگرہ (یوپی) (1935)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.