گر راہ طلب میں صادق ہے شکوہ بھی دل ناشاد نہ کر
گر راہ طلب میں صادق ہے شکوہ بھی دل ناشاد نہ کر
ہاں ضبط سے لے تو کام ذرا بے چین نہ ہو فریاد نہ کر
کوشش تو بہت کی میں نے مگر قسمت کی نہ تھی کچھ اپنی خبر
لے صبر سے کام دل مضطر جب داد نہیں فریاد نہ کر
اب دل کا ہے ویران چمن وہ گل ہیں کہاں کیسا گلشن
ٹھہرا ہے قفس ہی اپنا وطن صیاد مجھے آزاد نہ کر
دم توڑ رہا ہے دیکھ ذرا عاشق ہے ترا کشتہ ہے ترا
اے موہنی صورت والے حسیں محبوب کو یوں برباد نہ کر
- کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 156)
- مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.