فقط ہے رات بھر کی اس چمن میں میہماں شبنم
فقط ہے رات بھر کی اس چمن میں میہماں شبنم
سحر ہوتے جہاں سورج نکل آیا کہاں شبنم
غم و شادی میں توام دیکھ نیرنگ چمن بلبل
ادھر گل خندہ زن ہیں اور ادھر گریہ کناں شبنم
بلند و پست سب میں ہے اسی کی روشنی پھیلی
فلک پر جلوہ گر تارے زمیں پر درفشاں شبنم
صبا تو نگہت گل کا بتاتی ہے پتا لیکن
بتایا یہ بھی گئی بے بال و پر اڑ کر کہاں شبنم
گل تازہ ہوا ہے کوئی پامال خزاں شاید
یہ کس کے سوگ میں ہیں یوں ترے آنسو رواں شبنم
کہاں کامل کہاں ناقص کہاں دریا کہاں قطرہ
کہاں اعلیٰ کہاں ادنیٰ کہاں سورج کہاں شبنم
شفقؔ ابر کرم کا شامیانہ ہو گا تربت پر
چڑھائے گی لحد پر چادر آب رواں شبنم
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 173)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.