Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ملے جو تو ملے اپنی رضا سے

عمران احمد خان

ملے جو تو ملے اپنی رضا سے

عمران احمد خان

MORE BYعمران احمد خان

    ملے جو تو ملے اپنی رضا سے

    الجھ پڑتا ہوں میں اپنی دعا سے

    ترے بیمار کی وحشت عجب ہے

    غرض اس کو دعا سے نہ دوا سے

    درِ جاناں چھٹا ہے نہ چھٹے گا

    زمانہ جو کہے میری بلا سے

    محبت زیست ہے، عقدہ نہیں ہے

    یہ حل ہوتی نہیـــں فکر رسا سے

    جو مر مٹتا ہے تجھ کافر ادا پر

    کہاں مرتا ہے وہ ظالم، قضا سے

    کہاں میں اور کہاں تیری تمنا

    یہ نعمت بھی ملی تیری عطا سے

    مری خلوت میں آتا ہے وہ دلبر

    ہزاروں عشوہ سے، لاکھوں ادا سے

    صبا کو ناز ہے، محشر خرامی

    ملی ہے اس کو تیرے نقش پا سے

    جمالِ یار کا رنگیں فسانہ

    بیاں کیوں ہو کسی طرزِ ادا سے

    مرے سر کو ملے اک بت کے سجدے

    مجھے کیا کام ہے عمراںؔ خدا سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے