Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

انسانیت نہ جس میں ہو وہ آدمی نہیں

احمد علی برقی اعظمی

انسانیت نہ جس میں ہو وہ آدمی نہیں

احمد علی برقی اعظمی

MORE BYاحمد علی برقی اعظمی

    انسانیت نہ جس میں ہو وہ آدمی نہیں

    جس میں حضور قلب نہ ہو بندگی نہیں

    جس میں جنون شوق نہ ہو عاشقی نہیں

    دل کا معاملہ ہے کوئی دل لگی نہیں

    رہتا ہے میرے درپئے آزار پھر بھی وہ

    اس سے اگرچہ میری کوئی دشمنی نہیں

    راتوں کی نیند دن کا سکوں ہو گیا حرام

    پوچھا جو کب ملو گے تو بولا کبھی نہیں

    خوابیدہ حسرتوں کا نہ ہو جس میں انعکاس

    ہے کارگہ شیشہ گری شاعری نہیں

    اس کی شراب ناب سے بڑھ کر ہے چشم مست

    جس کے بغیر لطف مئے و مے کشی نہیں

    نقد سخن جو کرتا ہے وہ ہو سخن شناس

    جوہر شناس ہو نہ اگر جوہری نہیں

    برقیؔ جو خود شناس ہے وہ ہے خدا شناس

    گم گشتگئ ہوش و خرد بے خودی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے