Sufinama

یہ ذرے جن کو ہم خاک رہ منزل سمجھتے ہیں

جگر مرادآبادی

یہ ذرے جن کو ہم خاک رہ منزل سمجھتے ہیں

جگر مرادآبادی

MORE BYجگر مرادآبادی

    یہ ذرے جن کو ہم خاک رہ منزل سمجھتے ہیں

    زبان حال رکھتے ہیں زبان دل سمجھتے ہیں

    جسے سب لوگ حسن و عشق کی منزل سمجھتے ہیں

    بلند اس سے بھی ہم اپنا مقام دل سمجھتے ہیں

    حقیقت میں جو راز دوریٔ‌ منزل سمجھتے ہیں

    انہیں کو ہم سلوک عشق میں کامل سمجھتے ہیں

    ہمیں کیوں وہ جفائے خاص کے قابل سمجھتے ہیں

    یہ راز دل ہے اس کو مجرمان دل سمجھتے ہیں

    اسی اک جرم پر اغیار ہیں برپا قیامت ہے

    کہ ہم بیدار ہیں اور اپنا مستقبل سمجھتے ہیں

    نگاہوں میں کچھ ایسے بس گئے ہیں حسن کے جلوے

    کوئی محفل ہو لیکن ہم تری محفل سمجھتے ہیں

    کوئی مانے نہ مانے اس کو لیکن یہ حقیقت ہے

    ہم اپنی زندگی میں غیب کو شامل سمجھتے ہیں

    یہ نرم و ناتواں موجیں خودی کا راز کیا جانیں

    قدم لیتے ہیں طوفاں عظمت ساحل سمجھتے ہیں

    حکومت کے مظالم جب سے ان آنکھوں نے دیکھے ہیں

    جگر ہم بمبئی کو کوچۂ قاتل سمجھتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : کلیات جگر (Pg. 53)
    • Author : جگرؔ مرادآبادی
    • مطبع : ایجوکیشنل ہاؤس، دہلی (2011)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے