Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بیمار محبت ہوں ترساؤ نہ صورت کو

کامل شطاری

بیمار محبت ہوں ترساؤ نہ صورت کو

کامل شطاری

MORE BYکامل شطاری

    بیمار محبت ہوں ترساؤ نہ صورت کو

    بھولے سے کبھی آؤ تم بھی تو عیادت کو

    مختار ہو تم صاحب جو چاہو کرو لیکن

    اتنا بھی ستانا کیا مجبور محبت کو

    اس قادر مطلق کے بندے ہی جو ہم ٹھہرے

    ہنستے ہوئے سہنا ہے ہر جبر مشیت کو

    جس حال میں وہ رکھیں اس حال میں ہم خوش ہیں

    مدت ہوئی دفنائے احساس مصیبت کو

    جو غم میں مسرت کی گھلنے کو ہوئے پیدا

    بد بخت وہ کیا جانیں خود غم کی مسرت کو

    اک بعد خیالی سے ہٹ کر غم فرقت کیا

    مفلوج نہ ہونے دو احساس معیت کو

    وہ پشت پناہی پر آ جاتے ہیں قوت سے

    چھیڑے نہ کوئی ان کے پروردۂ نسبت کو

    سرکار کے بندے کا بس دل ہی بھر آنا ہے

    آنکھوں کی نمی بس ہے تحریک عنایت کو

    افسانۂ ہستی میں مضمر ہے حقیقت بھی

    بھولو نہ کہیں کاملؔ تم اپنی حقیقت کو

    مأخذ :
    • کتاب : واردات کامل دیوان کامل (Pg. 152)
    • Author : کامل شطاری
    • مطبع : کامل اکیڈمی (1962)
    • اشاعت : 4th

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے