Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دل میں پنہاں ایک طوفان شرر رکھتا ہوں میں

بیتاب کالپوی

دل میں پنہاں ایک طوفان شرر رکھتا ہوں میں

بیتاب کالپوی

MORE BYبیتاب کالپوی

    دل میں پنہاں ایک طوفان شرر رکھتا ہوں میں

    بجلیوں کا اپنی آہوں میں اثر رکھتا ہوں میں

    ساری دنیا سے جدا ذوق نظر رکھتا ہوں میں

    یعنی خود حسن ازل کو راہبر رکھتا ہوں میں

    بے خودی کے ساتھ دل میں شان خودداری بھی ہے

    بے خبر رہتے ہوئے اپنی خبر رکھتا ہوں میں

    عمر بھر صدمات ہجراں سے رہا ہوں ہم کنار

    غالباً سینے میں پتھر کا جگر رکھتا ہوں میں

    کیا بتاؤں ہے کہاں تک میری پرواز خیال

    عرش سے بھی کچھ پرے اپنی نظر رکھتا ہوں میں

    عشق کی دولت بقدر ظرف حاصل ہے مجھے مجھے

    کوئی کہہ سکتا نہیں سطحی نظر رکھتا ہوں میں

    ایک عالم سے جدا ہے میرا انداز جنوں

    بارگاہ دوست کے ذروں پہ سر رکھتا ہوں میں

    یاد کو ان کی بنا رکھا ہے میں نے رہنما

    اپنے دل کے ساتھ شمع رہگزر رکھتا ہوں میں

    چاند کے جلووں سے اے بیتابؔ گو محروم ہوں

    اپنے پہلو میں نہاں داغ جگر رکھتا ہوں میں

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش حصہ سوئم (Pg. 82)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے