Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تمہاری فکروں سے ہوتا کیا ہے جو منشا حق کا ہے پورا ہوگا

خالد بن نثار یار جنگ

تمہاری فکروں سے ہوتا کیا ہے جو منشا حق کا ہے پورا ہوگا

خالد بن نثار یار جنگ

تمہاری فکروں سے ہوتا کیا ہے جو منشا حق کا ہے پورا ہوگا

خدا جو چاہے گا وہ کرے گا جو منشا حق کا ہے پورا ہوگا

ہزار تدبیریں کرکے دیکھو جولاکھ کوشش کرو گے پھر بھی

لکھا مقدر کا کب ٹلے گا جو منشا حق کا ہے پورا ہوگا

ہےفکر بے سود سب تمہاری، ہے سوچنا بھی عبث تمہارا

ہیں رنج وغم سب تمہارے بے جا، جو منشا حق کا ہے پورا ہوگا

ارادے پورے تمہارے گرہوں، تو قدرت حق کی کیا ضرورت

جو ہونا ہے وہ ہو رہے گا جو منشا حق کا ہے پورا ہوگا

جو تم ہو فانی تو آرزو کیا کہ وہ بھی اک دن فنا ہی ہوگی

خدا ہے باقی وہی رہے گا جو منشا حق کا ہے پورا ہوگا

ارادہ اس کا ہے سب پہ غالب کرے گا جو چاہے وہ ہے مالک

تمہارا پورا نہ ہوگا منشا جو منشا حق کا ہے پورا ہوگا

تم اپنی سب حسرتیں مٹا کر تمنا اس کی ہی دل میں رکھو

تو نا امیدی کا غم نہ ہوگا، جو منشا حق کا ہے پورا ہوگا

سپرد کردو امور اپنے، خدا سے بہتر نہیں ہے کوئی

تمہیں وہ خود ہی سنوار دے گا، جو منشا حق کا ہے پورا ہوگا

نہیں ہے دارین میں بھی کوئی بجز خدا کے مدد کرے جو

اسی سے تم اپنی لو لگانا جو منشا حق کا ہے پورا ہوگا

تمہاری قدرت میں ہے دھرا کیا کرو گے جو چاہے تم بھلا کیا

جو ہوگا قادر وہی کرے گا، جو منشا حق کا ہے پورا ہوگا

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے