مجھے جام الفت یار نے جو پلا دیا کئی بار ہے
مجھے جام الفت یار نے جو پلا دیا کئی بار ہے
سو یہ آنکھوں میں مری اب تلک بخدا اسی کا خمار ہے
جو صبا کرے تو ادھر گزر تو یہ کہیو ان سے مری خبر
غم ہجر نے ترے اے صنم کیا کیسا زار و نزار ہے
ترے عشق میں جو ہوا صنم نہیں اس کا شکوہ کریں گے ہم
چاہو جس طرح کرو خار تم بخدا مجھے نہیں آر ہے
مری جان جائے تو غم نہیں مگر اتنا کہتے ہیں اے صنم
نہ پھریں گے عشق سے تیرے ہم مرا دل تو تجھ پہ نثار ہے
مجھے خوف حشر خلیلؔ کیا کہ ہیں شاہ خادم پیشوا
کوئی مانے یا کہ نہ مانے ہاں مرے دل کو اس پہ قرار ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.