دلِ بے قرار کی معرفت بڑی احتیاط کا کام ہے
دلِ بے قرار کی معرفت بڑی احتیاط کا کام ہے
یہی ان کی خلوتِ ناز ہے یہی دوسروں کا مقام ہے
میں خرابِ بادۂ عشق ہوں میرا دل ہی اب میرا جام ہے
ہے ہر ایک طرح کی اس میں مئے مرا شغل شرب مدام ہے
وہ ہزار رنگ سے جلوہ گر ہیں کبھی یہاں تو کبھی وہاں
انہیں خود نمائی کا شوق ہے میری جستجو کا تو نام ہے
نہ دل و نگاہ پہ میرا بس نہ خیال پر میری دسترس
کبھی وہ ہی وہ کبھی میں ہی میں یہ بڑا عجیب مقام ہے
لبِ شکوہ بھی نہ ہلا سکوں انہیں حالِ غم نہ سنا سکوں
جسے موت کہتے ہیں عشق میں اسی بے کسی کا تو نام ہے
یہ تو میکشؔ ایک فریب ہے نہیں میکدے میں یہ سر خوشی
تو نگاہ اپنے ہی دل پہ رکھ یہی بادہ ہے یہی جام ہے
- کتاب : Arsh-e-Mohabbat (Pg. 29)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.