غنی ہے دل دو عالم سے فراغت اس کو کہتے ہیں
غنی ہے دل دو عالم سے فراغت اس کو کہتے ہیں
ہے یاد حق فقط دل میں قناعت اس کو کہتے ہیں
ملایا جذبۂ دل نے اس ادنیٰ میں اس اعلیٰ کو
جسے پانا ہے بس مشکل کرامت اس کو کہتے ہیں
بنایا جب کہ آدم کو کیا دم اپنا دم اس میں
بتایا راز دل سارا خلافت اس کو کہتے ہیں
میرے چہرے پہ جب عکس رخ پر نور پڑتا ہے
پتہ رہتا نہیں میرا سرایت اس کو کہتے ہیں
وصال لم یزل نے کر دیا بے حرص و بے ہمتا
چھٹے خود سے اور عالم سے فراغت اس کو کہتے ہیں
تن و جاں سب انہیں کا ہے نثار ان پر کریں کیا ہم
محبت نے کیا یکتا ولایت اس کو کہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.