ہم غلط احتمال رکھتے تھے
ہم غلط احتمال رکھتے تھے
تجھ سے کیا کیا خیال رکھتے تھے
نہ سنا تو نے کیا کہیں ظالم
ورنہ ہم عرض حال رکھتے تھے
نہ رہا انتظار بھی اے یاس
ہم امید وصال رکھتے تھے
جوہر آئینہ نے دکھلایا
سادہ رو جو کمال رکھتے تھے
نہ سنا تھا کسو نے یہ تو غرور
سبھی دلبر جمال رکھتے تھے
آہ وہ دن گئے کہ ہم بھی اثرؔ
دل کو اپنے سنبھال رکھتے تھے
- کتاب : دیوان اثرؔ مرتبہ: کامل قریشیؔ (Pg. 217)
- Author : میر اثرؔ
- مطبع : انجمن ترقی اردو (ہند) (1978)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.