Sufinama

ہے وہ ایک جلوہ ادھر ادھر کبھی اس طرف کبھی اس طرف

اکبر وارثی میرٹھی

ہے وہ ایک جلوہ ادھر ادھر کبھی اس طرف کبھی اس طرف

اکبر وارثی میرٹھی

MORE BYاکبر وارثی میرٹھی

    ہے وہ ایک جلوہ ادھر ادھر کبھی اس طرف کبھی اس طرف

    کبھی عرش پر کبھی فرش پر کبھی اس طرف کبھی اس طرف

    کہیں ذات حق کہیں مصطفیٰ کبھی اس طرح کبھی اس طرح

    ہے کہیں بشیر کہیں بشر کبھی اس طرف کبھی اس طرف

    کہیں ایسا کوئی مکاں نہیں کہ جہاں وہ جان جہاں نہیں

    ہیں سب اس سے تازہ شجر حجر کبھی اس طرف کبھی اس طرف

    گیا کوہ کن اسی ذوق میں جلا قیس آتش شوق میں

    ترے شعبدوں کے اڑے شرر کبھی اس طرف کبھی اس طرف

    کہیں مل خدا کے لئے صنم کبھی دیر پہنچا کبھی حرم

    میں خراب پھرتا ہوں در بدر کبھی اس طرف کبھی اس طرف

    یہی خیر ہے کہیں شر نہ ہو کوئی بے گناہ ادھر نہ ہو

    وہ چلے ہیں کرتے ہوئے نظر کبھی اس طرف کبھی اس طرف

    تری مہر سے کسی کام کا نہ جگر رہا ہے نہ دل رہا

    گئی برچھی بن کے نظر اتر کبھی اس طرف کبھی اس طرف

    ترے دور دورے ہوں ساقیا وہ ملا شراب دو آتشہ

    گریں مست مستوں پہ جھوم کر کبھی اس طرف کبھی اس طرف

    ترے رنگ حسن کو دیکھتا یہ پھرا ہے اکبرّؔ مبتلا

    کبھی دشت میں کبھی کوہ پر کبھی اس طرف کبھی اس طرف

    مأخذ :
    • کتاب : ریاض اکبر: اصلی دیوان اکبر (Pg. 40)
    • Author : محمد اکبر خاں وارثی
    • مطبع : مطبع مجیدی، میرٹھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے