Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جس کے تم دلبر ہو جس دل میں تمہاری یاد ہو

اکبر وارثی میرٹھی

جس کے تم دلبر ہو جس دل میں تمہاری یاد ہو

اکبر وارثی میرٹھی

MORE BYاکبر وارثی میرٹھی

    جس کے تم دلبر ہو جس دل میں تمہاری یاد ہو

    وہ ہمیشہ خاک چھانے وہ سدا برباد ہو

    کر کے زخمی چل دیا وہ میں یہ کہتا رہ گیا

    اور بھی اک وار مجھ پر او ستم ایجاد ہو

    مصحف رخسار جاناں حفظ کرنا چاہیے

    حافظ قرآں وہی ہے جس کو قرآں یاد ہو

    سیر کر دے اب کہ گلشن بیں ہے ہنگام بہار

    ہم اسیروں کی رہائی اب تو اے صیاد ہو

    رہزن ایمان تو جلوہ دکھا جائے اگر

    بت پجیں مندر میں مسجد میں خدا کی یاد ہو

    حور کا دل چھینتے ہو جن کی تم لیتے ہو جاں

    پر کترتے ہو پری کے اور آدم زاد ہو

    پڑھتے رہتے ہیں تمہارا ہی سبق یہ اور تم

    عاشقوں کو بھول جاتے ہو بڑے استاد ہو

    ہم کریں مشق محبت تم کرو مشق ستم

    حرف جس کے خوب صورت ہوں اسی پر صاد ہو

    قتل ہونے پر میں راضی ہوں مگر یہ شرط ہے

    تیرے ہاتھوں سے گلے پر خنجر فولاد ہو

    جو تمہاری بات ہے ہے وہ زمانہ سے جدا

    شوخیاں ایجاد کرتے ہو بڑے استاد ہو

    کھینچ کر تلوار اکبرؔ پر چلے ہو بے دریغ

    بے گنہ کو قتل کرتے ہو بڑے جلاد ہو

    مأخذ :
    • کتاب : ریاض اکبر: اصلی دیوان اکبر (Pg. 60)
    • Author : محمد اکبر خاں وارثی
    • مطبع : مطبع مجیدی، میرٹھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے