Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہر چمن طیبہ کی پاکیزہ ہوا دینے لگا

مبین علوی

ہر چمن طیبہ کی پاکیزہ ہوا دینے لگا

مبین علوی

ہر چمن طیبہ کی پاکیزہ ہوا دینے لگا

جو کھلا غنچہ وہ بوئے مصطفیٰ دینے لگا

مطلعِ انوار سے وہ نور کی بارش ہوئی

گرم صحرا قلب کو ٹھنڈی ہوا دینے لگا

اُن کا آنا کیا ہوا یہ بزمِ دنیا سج گئی

ذرہ ذرہ دونوں عالم کا ضیا دینے لگا

کس کی آمد نے ہماری کج روی پر کی نظر

کون آکر منزلوں کا راستا دینے لگا

پھر تڑپ اٹھا کلیجہ یاد اُن کی آ گئی

جو بھی آنسو آنکھ سے نکلا مزا دینے لگا

اللہ اللہ اس خرامِ ناز کا طرزِ خرام

روشنی منزل بہ منزل نقش پا دینے لگا

ایک دن جائیں گے ہم سرکار کے در پر مبینؔ

یہ یقیں در پردہ مجھ کو حوصلہ دینے لگا

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے