نہ پوچھو حشر میں اک حشر میرے دل پہ ڈھائیں گے
نہ پوچھو حشر میں اک حشر میرے دل پہ ڈھائیں گے
غموں کی بھیڑ میں سالار جب نظروں میں آئیں گے
فرشتے دیکھتے ہوں گے تماشہ عشق و مستی کا
رخِ زیبا دکھا کر درد کو وہ پھر جگائیں گے
رہے گی کب تلک بندش تیرے دیدار کی ہم پر
فراق و ہجر کے صدمے کہاں تک ہم اٹھائیں گے
بڑے خوش بخت ہیں ہم سے جو عاشق روزِ محشر میں
جگر کی پیاس کو دیدارِ جاناں سے بجھائیں گے
جب ان کو دیکھ کر ان کی طرف دوڑے گا یہ عاشق
وہ اپنے رخ پہ پردہ ڈال کر خود کو چھپائیں گے
حذیفہؔ حشر میں بے بس تلاشِ یار میں ہو گا
اسے ماہِ منور تب کہیں چہرہ دکھائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.