مژدۂ وصل بہت دن سے روز سنا کرتے ہیں
مژدۂ وصل بہت دن سے روز سنا کرتے ہیں
سالہا گزرے کہ ہم روز گنا کرتے ہیں
آمد آمد کی خبر جب سے سنا کرتے ہیں
کون دن ہے کہ نہیں راہ تکا کرتے ہیں
نامہ بر سچ کہو وے نامہ کو کیا کرتے ہیں
کھول کر پڑھتے ہیں یا پھینک دیا کرتے ہیں
ایک اس بزم میں ہم مثل چراغ سحری
آتش ہجر سے ہر رات جلا کرتے ہیں
یارب اس عشق میں بدنام کہاں تک ہوں گے
ایک عالم ہیں کہ انگشت نما کرتے ہیں
دام میں زلف کے یحیٰؔ کو پھنسایا جب سے
سو پچاس آتے ہیں ہر روز بجھا کرتے ہیں
- کتاب : Al-Mujeeb, Phulwari Sharif (Pg. 53)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.