Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نہ ہے آغاز سے مطلب نہ ہے انجام سے کام

خواجہ رکن الدین عشقؔ

نہ ہے آغاز سے مطلب نہ ہے انجام سے کام

خواجہ رکن الدین عشقؔ

MORE BYخواجہ رکن الدین عشقؔ

    نہ ہے آغاز سے مطلب نہ ہے انجام سے کام

    نہ غرض صبح سے مجھ کو نہ مجھے شام سے کام

    شورش درد ہی کافی ہے مری تسکین کو

    نہ دل آزار سے مطلب نہ دل آرام سے کام

    رشتۂ زندگی کس طور سے مقطوع نہ ہو

    مجھے رہتا ہے ہمیشہ تری صمصام سے کام

    کس سے دل جاکے گرفتاری کو اپنی کہیے

    نہ قفس سے کوئی واقف نہ رکھے دام سے کام

    وصف اوروں کا بھلا کیوں کے میاں دل کو لگے

    جس کو رہتا ہو صدا تیری ہی دشنام سے کام

    عشقؔ پیزار سے اس کی جیے یا کوئی مرے

    یار معشوق کو ہے اپنے ہی اب کام سے کام

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے