Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دھوکے پہ دھوکا کھائے جا عشق کو سادہ کار کر

نخشب جارچوی

دھوکے پہ دھوکا کھائے جا عشق کو سادہ کار کر

نخشب جارچوی

دھوکے پہ دھوکا کھائے جا عشق کو سادہ کار کر

حسن کے دل میں گھر بنا حسن پر اعتبار کر

خوئے جفا پرست کو اور تو استوار کر

قلب کو مضطرب بنا روح کو بے قرار کر

مجھ سے نہ یوں نظر بچا غیر کو وہم میں نہ ڈال

راز ابھی تو راز ہے اس کو نہ آشکار کر

قلب فریب خوردہ سن وعدۂ غلط سہی مگر

فطرت عشق ہے یہی اس پہ بھی اعتبار کر

دیدہ و دل نے متفق ہو کے مٹا دی کائنات

اور جہان عشق میں اپنوں کا اعتبار کر

نخشبؔ خام کار کی باتیں بھی آپ نے سنیں

آیا ہو جیسے عرش پر عمر کے دن گزار کر

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے