آپ ہی کا ذکر تو دن رات ہے
بھول جائیں ہم بھلا یہ بات ہے
محتسب کا خوف تو ہر دم رہا
آج پھر ساغر چلے برسات ہے
تم فدا غیروں پہ ہم تم پر نثار
لو تمہیں منصف ہو کیسی بات ہے
دل کے کھینچنے کی میں کس سے دو ں مثال
کہربا کی بھی کشش تو مات ہے
لے لیا بوسہ تو بولے جایئے
میرا صدقہ ہے مری خیرات ہے
دختِ رز ہو گھر میں خواہش ہے یہی
مینہ برستا ہے اندھیری رات ہے
دن ہے آخر پاؤں میں چھالے ہیں قیسؔ
دور منزل ہے اندھیری رات ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.