Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

آ گیا اس مہ کا جلوہ جب نظر کے سامنے

قمر بدایونی

آ گیا اس مہ کا جلوہ جب نظر کے سامنے

قمر بدایونی

MORE BYقمر بدایونی

    آ گیا اس مہ کا جلوہ جب نظر کے سامنے

    سب یہ کہہ اٹھے قمرؔ آیا قمر کے سامنے

    شوق سے شمشیر ابرو کے لگاؤ وار تم

    زخم کھانا بات کتنی ہے جگر کے سامنے

    کچھ نہ کچھ تو رنگ لائے گی ستم گر خوف کر

    اب تو آئی ہے دعا میری اثر کے سامنے

    اب تو تو بھی دفن کی دے دے اجازت اے پری

    خود مچل کر رک گئی ہے لاش در کے سامنے

    تیر سیدھا پڑ کے جاتا ہے یہ برماتا ہوا

    کس طرح آئے کوئی ترچھی نظر کے سامنے

    میں نے در پردہ جو کی تعریف یوسف ایک دن

    آگئے کیسے وہ پردہ سے نکل کر سامنے

    رو بہ رو اس کے ہے ابرو اس کی دزدیدہ نظر

    تیر دل کے سامنے ہے تیغ سر کے سامنے

    آبرو موتی کی کیا ہے آنسوؤں کے روبرو

    کیا حقیقت لعل کی لخت جگر کے سامنے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلداٹھارہویں (Pg. 249)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے