Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تمہیں ہو رازدار کن فکاں محبوب سبحانی

رفیق احمد عارف

تمہیں ہو رازدار کن فکاں محبوب سبحانی

رفیق احمد عارف

تمہیں ہو رازدار کن فکاں محبوب سبحانی

تمہاری اک نظر ہے پردہ دار نظم امکانی

سراسر شکل نورانی مجسم نور یزدانی

تمہیں کو زیب دیتی ہے خدا جوئی خدا شانی

خدا کو تم نے پہچانا خدا کو تم نے بتلایا

صفت کو ذات سے جانا صفت سے ذات پہچانی

مجھے کیا ڈوبنے کا خوف میرے ناخدا وہ ہیں

مجھے کیوں چھیڑتی ہے تو یم عصیاں کی طغیانی

جو دیوانہ ہو اک زلف پریشان محمدؐ کا

نہ کیوں صد غیرت تسکیں ہو پھر اس کی پریشانی

نہاں ہے آتش عشق محمدؐ میرے سینہ میں

حریم دل میں روشن ہے عجب اک شمع نورانی

نہ جائیں فرش سے پھر عرش پر روح الامیں ہرگز

جو مل جائے انہیں سلطان طیبہ کی مگس رانی

گزر ہے اس جگہ تیرا رسائی ہے وہاں تیری

جہاں پر ختم ہو جاتی ہے جا کر حد امکانی

خدا کا اور محبوب خدا کا نام لیوا ہوں

نہ حل ہو جائے کیوں عارفؔ مری مشکل بہ آسانی

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے