بہت خوش ہے مجھے وہ یاد کر کے
بہت خوش ہے مجھے وہ یاد کر کے
بھری دنیا میری برباد کر کے
جلا کر پر میرے صیاد مجھ کو
سزا دیتے ہیں کیوں آزاد کر کے
جلانے کی ضرورت کیوں پڑی تھی
نشیمن کو مرے آباد کر کے
صنم اپنا جو ٹھہرا سنگ مورت
تو پھر کیا ہوگا یوں فریاد کر کے
میں اس کا بس میں اس کا ہو گیا ہوں
چلا آیا ہوں خود کو شاد کر کے
ابھی بھی پر ہمارے ہیں سلامت
غموں سے دیکھ لو آزاد کر کے
بسیرا جگنوئوں میں کر رہے ہو
کبھی سورج سے ملنا یاد کر کے
کبھی مشکل میں مجھ کو یاد کرنا
چلا آؤں گا خود کو باد کر کے
سماں ہے بے وفائی کا اے رہبرؔ
کرو گے کیا مجھے تم یاد کر کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.