کم سے کم اتنا بزرگوں کا اثر رکھتے ہیں
کم سے کم اتنا بزرگوں کا اثر رکھتے ہیں
یار کو اپنے منانے کا ہنر رکھتے ہیں
اپنی الفت کا عجب ہم بھی اثر رکھتے ہیں
حسن تم رکھتے ہو ہم حسن نظر رکھتے ہیں
میں بھٹک جاؤں کبھی ہو نہیں سکتا ہرگز
تم نے جب کہہ دیا ہم تم پہ نظر رکھتے ہیں
کیوں سناتا پھروں روداد زمانے بھر کو
میرے ہر حال کی جب آپ خبر رکھتے ہیں
چند کرنیں لیے بیکار ہے روشن دنیا
وہ تو ٹھوکر پہ سنو شمس و قمر رکھتے ہیں
آپ آ جائیں تو دیدار عقیدت کر لیں
اپنے ہونٹوں پہ یہی شام و سحر رکھتے ہیں
آپ کا ہاتھ ہے سر پر تو بہت ہے عالمؔ
ہم کہاں اپنے لیے لعل و گوہر رکھتے ہیں
- کتاب : Sukhan Waraan-e-Izzat (Pg. 198)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.