Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کم سے کم اتنا بزرگوں کا اثر رکھتے ہیں

ریاض احمد

کم سے کم اتنا بزرگوں کا اثر رکھتے ہیں

ریاض احمد

MORE BYریاض احمد

    کم سے کم اتنا بزرگوں کا اثر رکھتے ہیں

    یار کو اپنے منانے کا ہنر رکھتے ہیں

    اپنی الفت کا عجب ہم بھی اثر رکھتے ہیں

    حسن تم رکھتے ہو ہم حسن نظر رکھتے ہیں

    میں بھٹک جاؤں کبھی ہو نہیں سکتا ہرگز

    تم نے جب کہہ دیا ہم تم پہ نظر رکھتے ہیں

    کیوں سناتا پھروں روداد زمانے بھر کو

    میرے ہر حال کی جب آپ خبر رکھتے ہیں

    چند کرنیں لیے بیکار ہے روشن دنیا

    وہ تو ٹھوکر پہ سنو شمس و قمر رکھتے ہیں

    آپ آ جائیں تو دیدار عقیدت کر لیں

    اپنے ہونٹوں پہ یہی شام و سحر رکھتے ہیں

    آپ کا ہاتھ ہے سر پر تو بہت ہے عالمؔ

    ہم کہاں اپنے لیے لعل و گوہر رکھتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Sukhan Waraan-e-Izzat (Pg. 198)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے