Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

گل مرقع ہیں ترے چاک گریبانوں کے

ریاض خیرآبادی

گل مرقع ہیں ترے چاک گریبانوں کے

ریاض خیرآبادی

MORE BYریاض خیرآبادی

    دلچسپ معلومات

    (شبستان اردو ڈائجسٹ۔ نئی دہلی فروی ۱۹۶۹ء)

    گل مرقع ہیں ترے چاک گریبانوں کے

    شکل معشوق کی انداز ہیں دیوانوں کے

    کعبہ و دہر میں ہوتی ہے پرستش کس کی

    مے پرستوں یہ کوئی نام ہیں مے خانوں کے

    پر پرواز بنے خود شرر شمع کبھی

    شرر شمع بنے پر کبھی پرانوں کے

    ذکر کیا اہل جنوں کا جب آتی ہے بہار

    وہ تو وہ رنگ بدل جاتے ہیں زندانوں کے

    وسعت ذات میں گم وحدت و کثرت ریاضؔ

    جو بیاباں ہیں وہ ذرے ہیں بیابانوں کے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے وارثیہ (Pg. 107)
    • مطبع : فائن بکس پرنٹرس (1993)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے