اپنے ترکش میں جو وہ تیر نظر رکھتے ہیں
اپنے ترکش میں جو وہ تیر نظر رکھتے ہیں
ہم بھی ہیں سینہ سپر ہم بھی جگر رکھتے ہیں
حسن کی بھیڑ میں اک تم کو ہمیں نے ڈھونڈا
حسن تم رکھتے ہو ہم حسن نظر رکھتے ہیں
آپ سے باتیں ہماری ہیں کہاں پوشیدہ
آپ کے کان تو دیوار میں در رکھتے ہیں
خاک دہلیز در یار میں ہے اپنا نصیب
ہم کہاں چاند ستاروں پہ نظر رکھتے ہیں
دیکھنا بھی جو گوارا نہیں کرتے ہیں ہمیں
سنتے ہیں ہم پہ وہی پوری نظر رکھتے ہیں
بزم میں ہم کو کئی ایسے بھی مل جاتے ہیں لوگ
نظریں ہوتی ہیں ادھر کان ادھر رکھتے ہیں
بات سنتے ہیں کہاں وہ تو زباں پر اسعدؔ
کیوں کہاں کیسے اگر اور مگر رکھتے ہیں
- کتاب : Sukhan Waraan-e-Izzat (Pg. 62)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.