Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اپنے ترکش میں جو وہ تیر نظر رکھتے ہیں

اسعد ربانی

اپنے ترکش میں جو وہ تیر نظر رکھتے ہیں

اسعد ربانی

MORE BYاسعد ربانی

    اپنے ترکش میں جو وہ تیر نظر رکھتے ہیں

    ہم بھی ہیں سینہ سپر ہم بھی جگر رکھتے ہیں

    حسن کی بھیڑ میں اک تم کو ہمیں نے ڈھونڈا

    حسن تم رکھتے ہو ہم حسن نظر رکھتے ہیں

    آپ سے باتیں ہماری ہیں کہاں پوشیدہ

    آپ کے کان تو دیوار میں در رکھتے ہیں

    خاک دہلیز در یار میں ہے اپنا نصیب

    ہم کہاں چاند ستاروں پہ نظر رکھتے ہیں

    دیکھنا بھی جو گوارا نہیں کرتے ہیں ہمیں

    سنتے ہیں ہم پہ وہی پوری نظر رکھتے ہیں

    بزم میں ہم کو کئی ایسے بھی مل جاتے ہیں لوگ

    نظریں ہوتی ہیں ادھر کان ادھر رکھتے ہیں

    بات سنتے ہیں کہاں وہ تو زباں پر اسعدؔ

    کیوں کہاں کیسے اگر اور مگر رکھتے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Sukhan Waraan-e-Izzat (Pg. 62)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے