Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جب ہوئی ہے پرورش میری جگر داروں کے بیچ

صغیر احمد فروغ

جب ہوئی ہے پرورش میری جگر داروں کے بیچ

صغیر احمد فروغ

MORE BYصغیر احمد فروغ

    جب ہوئی ہے پرورش میری جگر داروں کے بیچ

    ڈر کے رہ سکتا ہوں کیسے میں ستم گاروں کے بیچ

    اہل حق کرتے نہیں پرواہ کبھی بھی جان کی

    وہ نمازیں پڑھ لیا کرتے ہیں تلواروں کے بیچ

    زندگی کیا کیا ستم ڈھاتی ہے اک انسان پر

    بیٹھ کر دیکھو کبھی حالات کے ماروں کے بیچ

    کیوں سجائے جا رہے ہیں گل جنازے پر مرے

    ہر قدم گزری ہے میری عمر جب خاروں کے بیچ

    کھول دے رحمت کے دروازے خدا میرے لیے

    لکھ دے میرا نام بھی جنت کے حق داروں کے بیچ

    سچ پہ پردہ ڈال کر جو جھوٹ کو ترجیح دیں

    بیٹھنے سے فائدہ کیا ایسے سرداروں کے بیچ

    سانپ باہر آستینوں کے نکل آئے فروغؔ

    سن کے میرے صندلی اشعار مکاروں کے بیچ

    مأخذ :
    • کتاب : Sukhan Waraan-e-Izzat (Pg. 75)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے