Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

منہ پھیر کے بتوں سے مسلمان ہو گیا

شاہ محسن داناپوری

منہ پھیر کے بتوں سے مسلمان ہو گیا

شاہ محسن داناپوری

منہ پھیر کے بتوں سے مسلمان ہو گیا

یہ آدمی بگڑ کے پھر انسان ہو گیا

آخر کو عشق، کفر سے ایمان ہو گیا

عشاق پر بتوں کا یہ احسان ہو گیا

دیکھا ہے جس نے چشمِ بصیرت سے آپ کو

وہ حق شناس، صاحبِ عرفان ہو گیا

دنیا میں اس کے وصل کی ہے آرزو تجھے

زاہد تو جان بوجھ کے انجان ہو گیا

عاشق کا خوں بہا کے تجھے یہ صلہ ملا

سفاک تیرا نام مری جان ہو گیا

گویا زبان بن گیا ہر ہر دہانِ زخم

قاتل ادائے شکر کا سامان ہو گیا

تم کیا بدل گئے کہ زمانہ بدل گیا

دل اس ادل بدل میں پریشان ہو گیا

فرقت میں دم نکلنے کی صورت نہ تھی کوئی

تم آ گئے یہ کام اب آسان ہو گیا

آباد تھا تمہارے ہی دم سے مکانِ دل

ویران تم نے کر دیا ویران ہو گیا

مقتل میں پھر مجھے قاتل نے چن لیا

پھر مرگِ نو کا غیب سے سامان ہو گیا

محسنؔ کو آبِ تیغ سے سیراب کر دیا

قاتل یہ تیرا کشتۂ احسان ہو گیا

مأخذ :
  • کتاب : Kulliyat-e-Mohsin

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے