Font by Mehr Nastaliq Web

دل کو آمادہ بہ پیکاں دم بدم کیوں کر کریں

شرف عظیم آبادی

دل کو آمادہ بہ پیکاں دم بدم کیوں کر کریں

شرف عظیم آبادی

دل کو آمادہ بہ پیکاں دم بدم کیوں کر کریں

ان کی خاطر اتنے ساماں ہم بہم کیوں کر کریں

اپنی آہیں عرش کو گرچہ ہلا دیں گی مگر

کوئی سنتا بھی تو ہواظہارغم کیوں کر کریں

ہم پہ فرمائش ہے ضبطِ نالۂ دل گیر کر

آپ اتنا تو بتادیں کم سے کم کیوں کر کریں

اپنی رسوائی کے باعث آپ ہوتے ہوں تو ہوں

راز اپنی زندگی کا فاش ہم کیوں کر کریں

اپنی خود داری بھی تو اک چیز ہے آخر شرفؔ

ان کی ہر خواہش کے آگے سر کو خم کیوں کر کریں

مأخذ :
  • کتاب : دبستانِ عظیم آباد (Pg. 70)
  • مطبع : نکھار پریس مئو ناتھ بھنجن (1982)
  • اشاعت : First

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے