Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہجرت کر کے واپس آنا اتنا بھی آسان نہیں

سمیرا خالد

ہجرت کر کے واپس آنا اتنا بھی آسان نہیں

سمیرا خالد

MORE BYسمیرا خالد

    ہجرت کر کے واپس آنا اتنا بھی آسان نہیں

    روز بکھرنا روز سنورنا اتنا بھی آسان نہیں

    تند ہوا میں دیے کا جلنا اتنا بھی آسان نہیں

    قطرہ قطرہ روز پگھلنا اتنا بھی آسان نہیں

    کتنے ہی بے رحم شکاری گھات لگائے بیٹھے ہیں

    آنگن میں چڑیوں کا چہکنا اتنا بھی آسان نہیں

    زخم ہرے ہو ہی جاتے ہیں چاہے جتنے جتن کرو

    ادھڑے زخم کا واپس سلنا اتنا بھی آسان نہیں

    پاؤں چھلنی ہو جاتے ہیں کتنے موسم کھو جاتے ہیں

    بند گلی سے واپس مڑنا اتنا بھی آسان نہیں

    کڑی ریاضت چاہیے اس میں مت سمجھو تم سہل اسے

    آج کے دور میں انساں ہونا اتنا بھی آسان نہیں

    کرچی کرچی ذات کا شیشہ پور سے چننا پڑتا ہے

    اپنے آپ سے روز الجھنا اتنا بھی آسان نہیں

    بحر طلب میں ڈوب کے ابھرو راز نہاں تب کھلتا ہے

    روح سے دل کا رشتہ جڑنا اتنا بھی آسان نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے