ہوا جیسا نہ ہوتا یوں کلیم وطور کا عالم
ہوا جیسا نہ ہوتا یوں کلیم وطور کا عالم
اگر وہ دیکھ لیتے اس رخِ پرنور کا عالم
ترا روئے منور جیسا جلوہ روز روشن کا
تری زلف سیہ جیسے شبِ دیجور کا عالم
نگاہوں نے ہزاروں حسن کے پردے اٹھائے ہیں
مگر توبہ کسی کی نرگس مخمور کا عالم
فقط اس آسرے پر جان دے دی مرنے والے نے
کہ کاش آ کر کے تم بھی دیکھ لو مجبور کا عالم
وہاں ان کے تغافل کی نہیں ہے انتہا کوئی
یہاں دیکھا نہیں جاتا دلِ مہجور کا عالم
پہنچتی ہے نظر تو مہر وماہ وغنچہ وگل تک
نظر والوں نے دیکھا ہی نہیں ہے دور کا عالم
میں ثروت اس لیے بدمست سا ہر وقت رہتا ہوں
نظر میں جذب ہے اک نرگسِ مخمور کا عالم
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 102)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.